گنڈا پورصاحب دہشت گردی کے حوالے سے دفتر خارجہ اور وزیراعظم کی ذمہ داریوں میں مداخلت دینا چھوڑیں۔عطاء اللہ تارڑ

گنڈاپور اس پر فوکس کریں کہ انہوں نے بطور وزیراعلیٰ صوبے میں دہشت گردی کیخلاف جو اقدامات کرنے تھے‘وہ کیے یا نہیں۔وفاقی وزیراطلاعات و نشریات
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے دہشت گردشریف اللہ کی گرفتاری پر پاکستان کا شکریہ اداکرنے اور وزیراعظم شہبا زشریف کی جانب سے ٹرمپ کے اظہار تشکرکے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ٹرمپ کے شکریہ کے جواب میں اپنی ٹویٹ میں واضح کردیا ہے کہ ہم علاقائی استحکام کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ دہشت گردی ایک مشترکہ مسئلہ ہے کیونکہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور نہ ہی دہشت گرد انسانیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ فتنۃ الخوارج امن اور سلامتی کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ایک ٹی وی پروگرام کے معروف ٹاک شو میں بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو قربانیاں دی ہیں،اسی ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے ہیں جن میں فوجی،پولیس،رینجرز،ایف سی اور عام شہری شامل ہیں آج ہماری اس جدوجہد کوعالمی سطح پر تسلیم کیاجا رہا ہے۔آج جب امریکی صدر نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا تو ان کی اس حوصلہ افزائی سے لاکھوں جانیں بچیں گی اور دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ان کا کہناتھا کہ جو لوگ علاقائی امن تباہ کرنے میں پیش پیش ہیں ان کاجب تک قلع قمع نہیں ہوتا تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کہتے ہیں کہ وفاقی حکومت افغانستان کے ساتھ بات چیت کرے اورٹی اوآرز طے کرے۔گنڈا پورصاحب دہشت گردی کے حوالے سے پالیسی دفتر خارجہ اور نائب وزیراعظم کی ذمہ داریوں کے متعلق سوچنا چھوڑیں اور وہ اس بات پر فوکس کریں کہ میں نے پشاور میں سیف سٹی کیمرے کیسے نصب کرنے ہیں۔اور وہ یہ سوچیں کہ میں نے کے پی کے صوبے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا کرنا ہے۔انہیں سوچنا چاہیے کہ کیا انہوں نے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کوسٹیٹ آف دی آرٹ بنا لیا ہے؟انہیں سوچنا چاہیے کہ بطور وزیراعلیٰ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جوانہوں نے اقدامات کرنا تھے وہ کر لیے ہیں؟یہاں پرابلم یہ ہے کہ آپ اپنا کام کرتے نہیں ہیں اور دوسروں کے کاموں میں مداخلت کرتے ہیں۔