انٹرٹینمنٹ

“کوئی کمیونسٹ حبیب جالب کی ضمانت دینے نہ آیا”

حبیب جالب جمہوری اقدار کے علمبردار، نڈر اور بے خوف شاعرتھے۔1974ءمیں جب حیدر آباد ٹریبونل میں حبیب جالب کی چار لاکھ کی ضمانت منظور ہوئی تو پورے ملک میں کوئی بھی کمیونسٹ ان کی ضمانت دینے کے لئے آگے نہ آیا حالانکہ اس ملک میں ان سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی کمی نہ تھی جو خود کو ترقی پسند نظریات کے حامل بتاتے تھے۔اس موقع پر نوابزادہ نصر اللہ خان نے مجھے اور رانا ظفر اللہ خان کو حبیب جالب کی رہائی کے لئے ضمانت داخل کرنے کو کہا ۔ اس پر ہم دونوں نے دو دو لاکھ روپے کے ضمانت نامے داخل کئے۔یوں حبیب جالب کو رہائی ملی ۔ اس کے بعدجب بھی حبیب جالب سے میرا سامنا ہوتا تو مجھے دور سے دیکھتے ہی دونوں بازو پھیلا کر ”آمیرے ضامن“کہتے ہوئے گلے سے لگا لیتے۔

( رانا نذ رالرحمن کی آپ بیتی” صبح کرنا شام کا“سے عبدالستاراعوان کاانتخاب )

متعلقہ خبریں۔

Back to top button