
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ ’تمام سکیورٹی اور ریگولیٹری باڈیز کے اتفاق رائے کے بعد وزیراعظم کی ہدایت پر سٹارلنک کو عارضی طور پر این او سی جاری کر دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کمپنی کی جانب سے فیس کی ادائیگی اور لائسنسنگ کی دیگر شرائط پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گی۔روایتی انٹرنیٹ سروسز کے مقابلے میں سٹارلنک مہنگا ہے۔ صارفین کے لیے اس کی ماہانہ فیس 99 ڈالر ہے، جبکہ انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے استعمال ہونے والی ڈِش اور راؤٹر کی قیمت 549 ڈالر ہے۔انھوں نے اس پیش رفت کو پاکستان میں ڈیجیٹل شعبے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔