اسماعیل ہانیہ کاقتل۔ کمرے کااے سی اچانک خراب ہونے کی وجہ سے اسرائیلی منصوبہ ناکام ہونے والاتھا
حماس رہنمااسماعیل ہنیہ کو ایران میں 31جولائی 2024ء کو اس وقت شہید کیا گیا تھا جب وہ نئے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی غرض سے ایران میں موجود تھے۔اب اس حوالے سے اسرائیلی میڈیانے انکشاف کیاہے کہ ایک چھوٹا ریموٹ کنٹرول بم ہانیہ کے کمرے میں رکھا گیا تھا جو انہیں اسی صورت میں نقصان پہنچا سکتا تھا جب وہ کمرے میں موجود ہوتے۔اسرائیلی میڈیا نے ایک خفیہ رپورٹ کے مندرجات بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حماس رہنما اسرائیل ہنیہ کے قتل کی مہینوں تک منصوبہ بندی کی گئی مگر جس رات انہیں قتل کیا جانا تھا تب ان کے کمرے کا ای سی یونٹ ٹوٹ گیا تھا جس پر وہ کافی دیر تک اپنے کمرے سے باہر کسی دوسرےکمرے میں چلے گئے تھے۔ اے سی یونٹ ٹوٹنے اور اسماعیل ہنیہ کے کمرے سے باہر نکل جانے کے بعد ان کے قتل کا منصوبہ بگڑ گیا تھا کیونکہ انہیں قتل کرنے کے لیے ایک چھوٹا ریموٹ کنٹرول بم ان کے کمرے میں رکھا گیا تھا جو انہیں اسی صورت میں نقصان پہنچا سکتا تھا جب وہ کمرے میں موجود ہوتے۔ کچھ ہی دیربعد کمرے کا ای سی ٹھیک کیا گیا اور اسماعیل ہنیہ کمرے میں واپس آگئے جس کے بعد رات ایک بج کر 30 منٹ پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکا کیا گیا۔یادرہے کہ اسرائیل نے ہانیہ کے قتل کی باقاعدہ ذمہ داری قبول کی تھی۔