کالم

پنجاب حکومت کا ایک سال بے مثال

(ثوبیہ نیازی)

ہمارے ملک پاکستان میں بننے والی ہر نئی حکومت کوئی ایک ڈیرھ سال تو یہی رونا روتی رہتی ہے ۔
کہ ہم ابھی کام کیا کریں ابھی تو ہم پہلی حکومت کے ڈالے ہوئے بکھیرے سمیٹ رہے ہیں۔ ابھی تو ہم ملک کو پہلے ہی ہو جانے والی تباہی سے بچانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ اور اسی طرح سیدھے ہوتے ہوتے ایک سال گذر جاتا ہے ۔اور کسی نئے کام کی نہ  ڈال بیل ڈلتی ہے نہ ہی کوئی  پہلا منصوبہ مکمل ہوتا ہے۔نتیجتاً حکمرانوں کی لگی ہوئی تختیاں اپنی ناکامی کی گواہی دیتی نظر آتی رہتی ہیں۔
ہم میں سب سے بڑی برائی یہ ہے کہ ہم دوسروں پہ بڑی آسانی سے کیچڑ اچھالتے ہیں،ہم مثبت اور تعمیری تنقید اور تعریف سے ہٹ کر پارٹی بازی کو فوقیت دیتے ہیں۔یہ ملک ہمارا ہے اس میں بسنے والے لوگ ہمارے ہیں۔ 
سربراہان بھی اسی خطہ سرزمیں سے پیدا ہوتے ہیں۔
پھر ہم لوگ جمہوری طرز عمل سے انہیں اپنے نمائندے منتخب کرتے ہیں اور توقعات کرتے ہیں کہ یہ  ہمارے لیے ترقی کے اہداف کو حاصل کریں گے۔ ہمیں آسانیاں دیں گے، ہمارے بچوں کے  روشن مستقبل کے امانتدار ہوں گے۔
اقتدار اعلی کا مالک و مختار رب کائنات یے وہ  جسے چاہے مسندِ حکومت پہ بٹھا دے،
جس سے چاہے بھلائی کے کام کروائے، 
جس سے چاہے آسانیوں کا دیا جلا دے
ہمارے ملک میں بننے والی وفاقی اور صوبائی   حکومتوں کا ایک سال مکمل ہوا۔ ملک میں پہلی بار پنجاب حکومت کی تشکیل کا سہرا ایک دانشمند خاتون کے سر سجا۔ مریم نواز کی وزارت اعلیٰ کے آغاز میں ہی  عوام کی حقیقی خدمت کا بیڑا اٹھا لیا گیا اورسب سے بڑی بات تو یہ دیکھنے اور سننے میں آئی کہ جو زبانوں سے ایک دوسرے کے لیے غصے اور غضب کے بیانات تھے وہ بدلنے لگے،
گفتگو میں مدبرانہ سوچ، ٹھہراؤ، تحمل اور مثبت انداز شامل ہونے لگا، طعنے اور شکوے ختم ہونے لگے اور عملی طور پہ پسے ہوئے اور بیبس لوگوں کی مدد اور سہولت کے لیے حکومت پرعزم دکھائی دینے لگی۔ پنجاب حکومت غریب عوام کو مہنگائی کے عذاب سے نکالنے کے لیے پرعزم یے۔ 
سرکاری ہسپتالوں میں دوائیاں مفت اور باسہولت ملنے کا آغاز ہوا چاہتا ہے۔ہم عموماً سرکاری ہسپتالوں میں نہیں جاتے کہ یہاں کوئی نہیں پوچھتا، نہ دوائیاں ملتی ہیں۔ لیکن اب یہ سہولیات بھی میسر ہیں اور اس سلسلے میں کام  ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
کسی بھی بے گھر کے لیے اپنی چھت کا ہونا اس کی زندگی کی سب سے بڑی متاع ہے۔ کرائے کے  مکانوں میں رہنے والوں کے دکھ بھی بڑے دکھ ہوتے ہیں۔ وزیراعلی مریم نواز شریف کا اپنی چھت اپنا گھر ایک شاندار اور فائدے مند پروگرام ہے جس کے تحت چند ماہ میں آٹھ ارب کے مائیکرو فنانس قرض کا منفرد ریکارڈ صوبہ بھر میں مستحق افراد کو بلاسود قرض جاری کرنے کا پروگرام ہے۔ وزیراعلی نے اس پروگرام کا چھبیس جنوری کو افتتاح کیا اور اس سلسلے میں چار لاکھ درخواستیں موصول ہو جانے کا ریکارڈ بن گیا۔
وزیراعلی کا دھی رانی پروگرام بھی قابل ستائش ہے۔ پنجاب میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے یہ اقدام قابل قدر  اور غریب خاندانوں کے لیے امید کی ایک کرن یے۔ گیارہ جنوری کو اس عظیم الشان پروگرام کا آغاز کیا گیا جس کے تحت انچاس ہزار جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ اس پروگرام کے تحت پانچ ہزار مستحق لڑکیوں نے رجسٹریشن کروائی اور اس کے لیے حکومت نے پہلے مرحلے کے لیے پچاس کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ اس پروگرام کو محکمہ سوشل ویلفیئر وبیت مال کے سپرد کیاگیا یے۔ اجتماعی شادیوں کا یہ مرحلہ چکوال اوکاڑہ خوشاب قصور ڈی جی خان اور مختلف شہروں میں مکمل ہو چکا ہے۔یہ سلسلہ عوامی فلاح وبہبود کے لیے ہمیشہ یاد گار سمجھا جائے گا۔
شہر میں گرین الیکڑک بسوں کا آغاز بھی ہوا چاہتا یے اور اس میں بھی عام عوام کو یقیناً فائدہ ہوگا، جس طرح کہ میٹرو بسیں اور سپیڈو بسیں عوام کی سہولت کا موثر ذریعہ ہیں۔
وزیراعلی صاحبہ ہر کام میں سرگرم اور پرعزم نظر آتی ہیں۔ وہ صحت سہولت اور خداداد صلاحیتوں سے مالا مال ہیں۔ یقیناً یہ وقت ہے کہ اسے بہتر سے بہتر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ لوگوں کو سہولتیں مہیا کی جائیں اور یہ سہولتیں اسوقت صحیح معنوں میں کارگر ہوں گی  جب عام بندہ مہنگائی کے عذاب سے چھٹکارا پا سکے گا۔
اسے روز مرہ استعمال کی چیزیں خریدتے ہوئے آسانی ہو گی اسے بجلی کے بلوں سے لے کر گیس اور دیکر معاملات میں سہولت ہو گی۔ بے وزیراعلیٰ مریم نواز کا عوام کی خدمت کا مشن دوسری صوبائی حکومتوں کے لیئے ایک مثال ہے۔ اگر وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں میں عوام کی خدمت کا جذبہ موجزن ہو تو ہماری ترقی کے سفر کو کبھی بریک نہیں لگ سکتی۔

متعلقہ خبریں۔

Check Also
Close
Back to top button