ایک شہری نے پرانے اور سنسان ریلوے اسٹیشن میں نئی روح پھونک ڈالی

پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خانپور کے نواحی قصبے ججہ عباسیاں کا برطانوی دور کا تاریخی ریلوے سٹیشن ایک زمانے میں ریاست ِبہاولپور کی رونق کا مرکز ہوا کرتا تھا۔ سال 1908 میں تعمیر ہونے والی یہ عمارت گذشتہ کئی دہائیوں سے ویران پڑی تھی لیکن مقامی شہری جام ایوب کی کوششوں نے اسے ثقافتی ورثے کی بحالی کی ایک مثال بنا دیا ہے اوراس عمارت میں اب چائے کے ساتھ ساتھ سنوکر اور کیرم جیسی سرگرمیاں بھی نوجوانوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہیں۔ جام ایوب اس تاریخی ریلوے سٹیشن کے قریب رہتے ہیں۔اب سفیدرنگ میں نکھری ہوئی یہ عمارت، بحال کی گئی تختیاں اور صحن میں بچھی چارپائیوں پر بیٹھے گپ شپ کرتے لوگ، یہ منظر اب ججہ عباسیاں ریلوے سٹیشن کا نیا روپ ہے۔
اس ریلوے سٹین سے کبھی ٹرینیں گزرا کرتی تھیں مگر یہ سب اب تاریخ کا حصہ بن چکا ہے اور کچھ عرصہ قبل تک یہ عمارت بھینسوں کے باڑے اور منشیات استعمال کرنے والوں کے اڈے میں تبدیل ہو چکی تھی۔تاہم مقامی شہری جام ایوب نے سفید رنگ کی ان دیواروں میں روح پھونکنے کا عزم کیا اور یوں آج یہ ریلوے سٹیشن ایک چائے خانے میں تبدیل ہو چکا ہے۔