امریکہ اور برطانیہ نے پاکستان میں فوجی عدالتوں سے سویلینز کو سزاوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے
واشنگٹن : امریکہ اور برطانیہ نے پاکستان میں فوجی عدالتوں سے 25 شہریوں کو سزاوں پر ردِعمل دے دیا ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان میں فوجی عدالتوں سے سویلین کے ٹرائل پر شدید تشویش کا اظہار کیا،میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو 9 مئی احتجاج میں ملوث ہونے پر فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق فوجی عدالتوں میں عدالتی آزادی،شفافیت اور انصاف کی ضمانتوں کی کمی ہے،پاکستان حکام آئین میں درج منصفانہ مقدمے اور انصاف کے حق کا احترام کریں
دوسری جانب برطانیہ نے بھی فوجی عدالتوں سے سویلینز کو سزاوں پر ردعمل دیا،برطانیہ کے خارجہ دولت مشترکہ ڈویلپمنٹ آفس کے ترجمان نے کہا کہ برطانیہ قانونی کارروائیوں پر پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے لیکن فوجی عدالتوں سے سویلینز کو سزاوں میں شفافیت،آزادانہ جانچ پڑتال کا فقدان ہوتا ہے جس سے منصفانہ سماعت کے حق کو نقصان پہنچتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین نے بھی پاکستان میں فوجی عدالتوں سے شہریوں کو سزاوں پر اظہار تشویش کیا تھا،ترجمان یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان عالمی معاہدے آئی سی سی پی آر کا دستخط کنندہ ہے،معاہدے کے تحت پاکستان سول اور سیاسی حقوق کے تحفظ کا پابند ہے،معاہدے کے آرٹیکل 14 کے مطابق ہر شخص کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ سماعت کا حق حاصل ہے۔