اڑان پاکستان :قوم اور فوج ایک پیج پر
(اسداللہ غالب)
اس امرمیں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کی معاشی اڑان کیلئے ملک میں سیاسی استحکام اور امن وامان کا قیام انتہائی ناگزیر ہے۔کیونکہ پاکستان کی ترقی ملک دشمن عناصر کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور ہمارا ازلی دشمن بھارت آئے روزنت نئی سازشوں میں مصروف عمل رہتا ہے ۔ اس وقت بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان کی سرزمین اور افغان حکومت کو بھی استعمال کررہا ہے، تاہم وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں ہماری موجودہ حکومت اور مسلح افواج ملکی دفاع کیلئے سیسہ پلائی دیوار بنی ہوئی ہیں۔اس حوالے سے پاک فوج کے سپہ سالارجنرل عاصم منیر کی شبانہ روز کوششیں قابل تحسین ہیں۔وہ اندرونی اور بیرونی شر پسند عناصر کی سرکوبی کیلئے دن رات مسلسل کوشاں ہیں۔ اس مقصد کیلئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صوبہ خیبر پختونخوا کا خصوصی دورہ کیا اور وہاںکے سیاسی قائدین سے پشاور میں انتہائی اہم ملاقات کی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس ملاقات میں سیاسی قائدین پر یہ واضح کردیا ہے کہ افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے۔اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی صرف اور صرف پاکستان ہے۔ ریاست ہے تو سیاست ہے ، خدانخواستہ ریاست نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ لہٰذا ہم سب کو بلاتفریق و تعصب دہشت گردی کے خلاف یکجا ہو کر کھڑا ہونا ہوگا۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ایک بار پھر اندرونی و بیرونی ملک دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم ظاہر کیاہے ۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا براد ر پڑوسی اسلامی ملک ہے، پاکستان افغانستان سے ہمیشہ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی اور سرحدپار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے۔ یہ اختلاف اس وقت تک رہے گا ، جب تک وہ اس مسئلے کو دور نہیں کرتے۔جنرل عاصم منیر نے یہ بھی واضح کیا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں کوئی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں کیا جارہا، نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے۔ صرف انٹیلی جنس کی بنیاد پر ٹارگٹڈ کارروائی کی جاتی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا فساد فی الارض اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟
بے شک آرمی چیف جنرل عاصم منیراس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جب ہم بحثیت قوم متحد ہو کر چلیں گے تو صورتحال جلد بہتر ہوجائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ انسان خطا کا پتلا ہے، ہم سب غلطیاں کرتے ہیں ، لیکن ان کو نہ ماننا اور سبق نہ سیکھنا اُس سے بھی بڑی غلطی ہے ۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ عوام اور فوج کے درمیان محبت اور احترام کا ایک خاص انمٹ رشتہ موجود ہے، اس رشتے میں کسی خلیج کی موجودگی کا جھوٹا بیانیہ بنیادی طور پر بیرون ملک سے ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر سب پارٹیوں کا اتفاق حوصلہ افزاء ہے مگر اس پر تیزی سے کام کرنا ہوگا۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ایک بار پھر دشمن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا اورکہا کہ قوم کا امن خراب کرنے کی کسی بھی قسم کی کوشش اور سازش کا فیصلہ کن اور پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دشمن بھاری نقصان اٹھاتے رہیں گے اور نقصان پہنچانے کی ان کی صلاحیت جلد ختم ہوجائے گی۔ دشمن اختلاف اور خوف کے بیج بونے کی کوشش کر سکتا ہے، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ سماج دشمن عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔آرمی چیف نے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غیرمتزلزل عزم اوربے مثال قربانیوں کو سراہا۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کے مذموم ایجنڈے کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم برائی کی قوتوں کیخلاف متحد ہیں ۔ دشمن کے ان مذموم عزائم کو ناکام بنانا اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی سکیو رٹی فورسز کی شاندار کامیابیوں پر بے حد فخر ہے۔ ہم نے اپنی سرحدوں کے اندر اور باہر دہشت گرد تنظیموں کی آپریشنل صلاحیتوں کو کامیابی سے کم کردیا ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ افواج ِ پاکستان نے ان تھک محنت سے دہشت گردوں کے اہم سرغنوں کا تعاقب کر کے انہیں ختم کردیا ہے ۔ افواج پاکستان نے دہشتگردوں کے بنیادی ڈھانچے اور ان کے سیلوں کا خاتمہ بھی کیا ہے۔اس سے یہ واضح پیغام گیاہے کہ دہشت گردی کی ہماری سرزمین پر کوئی جگہ نہیں۔
جنرل عاصم منیر کایہ بھی کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کی طرف سے لاحق خطرات ناکام بنانے میں مصروف ہیں۔ ہر آپریشن سیکیورٹی فورسز کی جرات، پیشہ وارانہ مہارت اور آپریشنل تیاری کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ ہم بہرصورت پاکستان کے دفاع کو مضبوط اور یقینی بنائیں گے۔ آرمی چیف نے فوجی جوانوں کے غیرمعمولی اور بلند حوصلوں کی تعریف کی اور کہا کہ پاک فوج کے یہ جوان قوم کی خودمختاری کے تحفظ کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں، یہ مادر وطن اور اس کے لوگوں کے تحفظ کیلئے اپنے مشن میں پُرعزم ہیں۔ یہ جنگ جاری ہے اور ہم اسے منطقی نتیجے تک پہنچائیں گے۔یہ امر بے حد حوصلہ افزا ہے کہ تمام سیاسی نمائندوں نے دہشت گردی کیخلاف مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیرمتزلزل حمایت کا اظہار کیا۔ شرکاء نے تمام دہشت گرد گروپس کیخلاف سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر ایک متحدہ محاذ کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی کوششوں سے اب نہ صرف فوج اور حکومت بلکہ پاکستان کی دیگر تمام سیاسی قیادت ملک کے دفاع،امن و امان کے قیام اورمعاشی استحکام و ترقی کیلئے کوشاں ہے ۔ نیت نیک ہے، اللہ ضرور برکت ڈالے گا۔پاکستان کی سلامتی‘ دفاع‘ ترقی و خوشحالی کے لئے سب سے اہم ترین کردار ہماری مسلح افواج کا ہی رہا ہے اور ملک میں تمام بحرانوں کے حل اور قدرتی آفات میں بھی قوم کو سنبھالا دینے والی مسلح افواج ہی ہیں جنہوں نے مشکل ترین وقت میں اپنا بہترین مثبت کردار ادا کیا۔ جب تک مسلح افواج اور قوم ایک پیج پر ہیں، انشاء اللہ ملک و قوم کے ہر طرح کے دشمن ہمیشہ ناکامی کا منہ دیکھتے رہیں گے۔اور کامیابی پاکستان کا مقدر بنے گی۔