جب تک امریکادباؤ کی پالیسی اور دھمکیاں جاری رکھے گاہم کسی مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے۔ایران

ہمیں ٹرمپ کی طرف سے مذاکرات کے بارے میں اب تک کوئی خط موصول نہیں ہوا۔ایران سفارتی ترجمان
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراغچی نے کہاہے کہ جب تک امریکا اپنی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی اور دھمکیاں جاری رکھے گا، ہم کسی بھی براہ راست مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے۔ایران کے سفارت خانے کے ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ٹرمپ کی طرف سے مذاکرات کے بارے میں اب تک کوئی خط موصول نہیں ہوا۔دوسری جانب ٹرمپ کاخط پہنچنے کی ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کےدفترکی جانب سے بھی تصدیق نہ ہوسکی۔واضح رہے کہ دو روزقبل امریکی صدرٹرمپ نے کہاتھاکہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے ایرانی قیادت کو خط لکھا ہے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے لکھے جانے والے خط میں ممکنہ طور پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو مخاطب کیا گیا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران سے دو طرح سے نمٹا جاسکتا ہے، ایک راستہ تو عسکری ہے اور دوسرا یہ کہ معاہدہ کیا جائے، میں معاہدہ کرنا چاہوں گا کیونکہ میں ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراغچی نے کہا کہ جب تک ایران پر امریکا کی سخت پابندیاں برقرار ہیں، تب تک ایران، امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات نہیں کرے گا۔