وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن ’’امداد نہیں، خود انحصاری‘‘
(فیصل ادریس بٹ)
میاں نواز شریف کے پہلی وزارت عظمی کے دور میں ان کی سب سے کا میاب سکیم نوجوانوں کو قرض حسنہ کی فراہمی تھی جس کی وجہ سے ہزاروں بے روزگار نوجوانوں نے قرض لیکر اپنے ذاتی کاروبار شروع کئے اور پھر اپنے خاندان کی کفالت کرکے معاشرے میں بے روزگاری کے خاتمے کا سبب بننے کے ساتھ ان کی زندگیوں میں معاشی حوالے سے نمایاں طور پر فرق آیا اور دھیرے دھیرے یہ نوجوان اپنے اہل خانہ کی زندگیوں میں خوشحالی کا سبب بھی بن گئے اور اسکے علاوہ ہزاروں نوجوانوں کی جانب سے کاروبار شروع کرنے کا براہ راست ملک کی معیشت پر بھی اثر ہوا اور قومی معیشت میں واضح ترقی ہوئی۔ ایک کاروبار کے آغاز سے معاشی ترقی ہوتی ہے تو ہزاروں نوجوانوں کی جانب سے کاروبار کے آغاز نے معیشت کی ترقی کا دروازہ کھول دیا۔ اس سکیم کی بدولت کاروبار شروع کرنے والے آج معاشرے کے کامیاب افراد میں شامل ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسکے سیاسی طور پر بھی میاں نواز شریف کو جو فوائد ہوئے وہ سب کے سامنے ہیں۔ وہ اس ملک میں تین بار وزیراعظم بنے۔ پاکستان کا تاجر طبقہ اس وقت سے آج تک میاں نواز شریف کی پالیسیوں کی تعریف کرتا ہے جبکہ وہ دور بھی پاکستان کی معیشت کا سنہری دور قرار دیا جاتا ہے۔ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب نے بھی اسی طرز کی سکیم کا آغاز کردیا ہے اور اسکے پیچھے بھی وہی سوچ کارفرما ہے جو میاں نوازشریف کی تھی کہ معاشرہ ترقی کرے گا تو معیشت ترقی کرے گی۔ بیروزگاری کسی بھی معاشرے کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے جو غربت، جرم اور مایوسی جیسے مسائل کو جنم دیتا ہے۔ اس کا حل محض مالی امداد کی فراہمی میں نہیں بلکہ عوام کو خود انحصاری کی راہ پر گامزن کرنے میں ہے۔ خود انحصاری کا مطلب ہے کہ افراد اپنی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی ضروریات پوری کریں اور دوسروں پر انحصار کم کریں۔ یہ فلسفہ نہ صرف ایک شخص کی زندگی بدل سکتا ہے بلکہ پوری قوم کو خوشحالی کی جانب لے جا سکتا ہے۔
خود انحصاری کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ حکومت مؤثر پالیسیز بنائے جو نوجوانوں اور چھوٹے کاروباری افراد کو خود مختار بنائیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے متعارف کردہ “آسان کاروبار کارڈ” اور “آسان کاروبار فنانس” جیسی سکیمز اس کی بہترین مثال ہیں جو پنجاب کے بیروزگار افراد کو روزگار کے حصول کے شاندار مواقع مہیا کر رہی ہیں۔ ان سکیمز کے ذریعے پنجاب حکومت بلا سود اور کم مارک اپ پر قرضے فراہم کر کے عوام کو خود انحصاری کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک نیا باب کھول رہی ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف معیشت کو مستحکم کرنے بلکہ عام عوام کے معاشی مسائل کو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ ’’وزیراعلیٰ پنجاب آسان کاروبار کارڈ‘‘ کا مقصد ان افراد کو مالی مدد فراہم کرنا ہے جو اپنے چھوٹے کاروباروں کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ اس سکیم کے تحت 10 لاکھ روپے تک کا قرض بلا سود فراہم کیا جائے گا، جس کی واپسی تین سال کی آسان اقساط میں ممکن ہوگی۔ اس میں تین ماہ کی رعایتی مدت بھی شامل ہے تاکہ قرض داروں کو اضافی سہولت فراہم کی جا سکے۔ پنجاب حکومت نے اس کارڈ کے ذریعے تقریباً 1 لاکھ افراد کو 48 ارب روپے کی مالی معاونت فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ درخواست دہندگان کے لیے ضروری ہے کہ ان کی عمر 21 سے 57 سال کے درمیان ہو، وہ پنجاب کے رہائشی ہوں، اور ان کے موبائل فون ان کے اپنے نام پر رجسٹرڈ ہوں۔
“وزیراعلیٰ پنجاب آسان کاروبار فنانس” سکیم کا مقصد کاروباری شعبے کو جدید بنیادوں پر ترقی دینا ہے۔ اس اسکیم کے تحت دو کٹیگریز میں قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ پہلے درجے میں 1 سے 5 ملین روپے تک بلا ضمانت قرض دیا جا رہا ہے، جبکہ دوسرے درجے میں 5 سے 30 ملین روپے تک قرض ضمانتی بنیادوں پر فراہم کیا جا رہا ہے۔ واپسی کی مدت پانچ سال تک رکھی گئی ہے، جس میں نئے کاروباروں کے لیے چھ ماہ اور موجودہ کاروباروں کے لیے تین ماہ کی رعایتی مدت شامل ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر زراعت، تجارت، اور صنعت کے شعبوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو ترقی دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
عالمی سطح پر کی جانے والی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ خواتین کو مالی وسائل فراہم کرنے سے نہ صرف ان کی زندگی بہتر ہوتی ہے بلکہ ان کے خاندان اور معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔موجودہ دور میں خواتین کو کاروبارکے مواقع فراہم کرنا معاشرتی ترقی کا لازمی جزو بن چکا ہے۔وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جس طرح پہلے اقتدار میں آنے کے بعد ہر مرحلہ پر خواتین کی نمائندہ ہونے کا حق ادا کیا ہے اسی طرح انہوں نے اس اسکیم میں بھی خواتین کو نظر انداز نہیں کیا اور انہیں بھی قرض کے حصول اور کاروبار کے آغاز کے یکساں مواقع مہیا کیے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا یہ اقدام ان کے وڑن “امداد نہیں خود انحصاری” کی عملی تصویر ہے۔ ان اسکیمز کے ذریعے حکومت عوام کو مختصر مدت کی مالی امداد دینے کی بجائے، انہیں مستقل بنیادوں پر خود مختار بنانا چاہتی ہے۔ خود روزگاری کے مواقع فراہم کر کے حکومت غربت میں کمی، بے روزگاری کا خاتمہ، اور معیشت کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ان سکیمز کی خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ عالمی ماڈلز کی طرز پر ڈیزائن کی گئیں ہیں۔ جہاں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو کم سود یا بلا سود قرضوں کے ذریعے ترقی دی گئی۔ مثال کے طور پر چین میں چھوٹے کاروباروں کو جدید ٹیکنالوجی اور مالی وسائل فراہم کر کے ان کے استحکام کو یقینی بنایا گیا، اور بنگلہ دیش کے گرامین بینک کا ماڈل غربت کے خاتمے کی ایک قابل تقلید مثال ہے۔عوام ان اسکیمز کے بارے میں معلومات کے لیے آسان کاروبار کارڈ کی ویب سائٹ akc.punjab.gov.pk اور آسان کاروبار فنانس کی ویب سائٹ akf.punjab.gov.pk پر وزٹ کر سکتے ہیں۔ مزید رہنمائی کے لیے 1786 ہیلپ لائن پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
“وزیراعلیٰ پنجاب آسان کاروبار کارڈ” اور “آسان کاروبار فنانس” سکیمز عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ایک انقلابی قدم ہیں۔ یہ اسکیمز نہ صرف معاشی ترقی کا باعث بنیں گی بلکہ عوام کو امداد سے خود انحصاری کی طرف لے جانے میں بھی اہم کردار ادا کریں گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے اس احسن اقدام سے یقینی طور پر پنجاب ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہوگا۔اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ سکیم معاشرے میں معاشی انقلاب کا سبب بنے گی۔بشکریہ نوائے وقت۔