پاکستاندنیا

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکمنامے کو منسوخ کرنے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون جج کون؟

پاکستانی نژاد امریکی خاتون جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی امداد منجمد کرنے  سے متعلق حکمنامے پر عملدرآمد رکوا دیا۔

امریکی  خاتون جج  لورین علی  خان نے3 فروری تک  صدارتی حکمنامے پر حکمِ امتناع جاری کیا،مختلف این جی اوز نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا جس میں قانونی نکتہ اٹھایا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا حکمنامہ غیر آئینی ہے،منظور شدہ فنڈز روکنے سے ناقابلِ تلافی نقصان ہو گا۔

نجی ٹی وی چینل کے نمائندے عظیم ایم میاں  کے مطابق41 سالہ جج  لورین علی خان واشنگٹن میں وفاقی ڈسٹرکٹ جج  کے عہدے پر تعینات ہیں۔

جج لورین علی خان بالٹی مور کے علاقے میں پیدا ہوئیں  اور انہوں نے کئی تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی،وہ مختلف عہدے پر تعینات رہنے کے بعد سابق امریکی صدر جوبائیڈن کی حکومت میں وفاقی ڈسٹرکٹ جج بنیں۔

یاد رہے کہ لورین علی خان کے والد ڈاکٹر محمود علی خان 50 برس قبل امریکہ منتقل ہوئے تھے،محمود علی خان بطورِ ڈاکٹر امریکی فوجی میں خدمات ادا کر چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button