190 ملین پاونڈ کیس میں چیزیں دستاویزات سے ثابت ہو چکی ہیں،عطاء اللہ تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاونڈ کیس میں عدالت کے سامنے کسی قسم کا کوئی دفاع پیش نہیں کیا گیا۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا 190 ملین پاونڈ کیس کا فیصلہ آنے پر دنیا بھر کے اخبارات نے ہیڈ لائنز لگائیں کہ یہ بہت بڑا کرپشن کیس ہے،تحریک انصاف کے دور میں اثاثہ ریکوری یونٹ کو شہزاد اکبر ہیڈ کر رہے تھے۔
انکا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نے بتایا تھا پراپرٹی ٹائیکون اور انکے خاندان سے پیسہ ضبط کر کے دیا گیا،بند لفافہ کابینہ میں لایا گیا اور عمران خان سے منظوری لی گئی تھی
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے ٹرسٹ بنایا۔اراضی اور انگوٹھیاں لیں،تمام چیزیں دستاویزات سے ثابت ہو چکی ہیں،نیب نے روالپنڈی میں تخت پڑی موضع پر ناجائز قبضے کا کیس بھی بتایا ہے،ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا پیسہ بھی 190 ملین پاونڈ سے جانا تھا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ نیب نے اعلامیہ جاری کیا لیکن اس کے باوجود دبئی میں پراجیکٹ لاونچ کیے جا رہے ہیں،نیب نے کہا ہے جو پاکستانی اس پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرے گا اسے منی لانڈرنگ کہا جائے گا۔