پاکستان

میڈیا پر غلط خبر چلائی گئی کہ ایم ایس میوہسپتال نے فنڈزاورادویات نہ ہونے کی وجہ سے پہلے ہی استعفی دے دیا تھا۔عظمی بخاری

ایک ارب 33 کروڑ روپے کے فنڈزاورپونے دو لاکھ کے قریب برنیولا ہسپتال کے سٹاک میں موجود ہے۔وزیراطلاعات

یا تو انسانی جانیں بچانے کے لیے ہم سب ایک ساتھ ہو جائیں یا پھر مریضوں کو لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے۔یہ ہڑتالیں بھی کریں ایکسپائرڈ چیزیں بھی لگائیں انہیں کوئی بھی پوچھنے والا نہ ہو۔عظمی بخاری

صوبائی وزیراطلاعات ونشریات عظمی بخاری نے کہاہے کہ میو ہسپتال کے حوالے سے میڈیا پر غلط خبر چلائی گئی کہ ایم ایس نے فنڈزاورادویات نہ ہونے کی وجہ سے پہلے ہی استعفی دے دیا تھا۔حقیقت یہ ہے کہ صوبائی محتسب نے صحت کے ایک معاملے پر نوٹس لیا تھااور ایم ایس میو ہسپتال کو سوالات بھیجے کہ ہمیں اصل صورتحال سے اگاہ کیا جائے۔ ایم ایس نے انتہائی غلط رویے کے ساتھ اس کا جواب دیا جس پر صوبائی محتسب نے انہیں توہین کا نوٹس جاری کر دیا اور اس نوٹس کی وجہ سے ایم ایس میو ہسپتال نے استعفی دے دیا۔جس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ ایم ایس نے فنڈز اور ادویات کی عدم دستیابی کے باعث استعفی دیا تھا۔جبکہ ایک ارب 33 کروڑ روپے کے فنڈز اب بھی ہسپتال کے پاس موجود ہیں۔پونے دو لاکھ کے قریب برنیولا ہسپتال کے سٹاک میں موجود ہے۔اگر برنیولا ہسپتال میں موجود ہے اور مریضوں کو باہر سے خریدنا پڑ رہا ہے تو اس کا سوال کس سے ہونا چاہیے؟۔اس حوالے سے جس جس کی ذمہ داری تھی اور جس نے غفلت کا مظاہرہ کیا ان سب ذمہ داروں کو سزا ملے گی۔یا تو انسانی جانیں بچانے کے لیے ہم سب ایک ساتھ ہو جائیں یا پھر مریضوں اور ان کے لواحقین کو لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے۔یہ ہڑتالیں بھی کریں ایکسپائرڈ چیزیں بھی لگائیں انہیں کوئی بھی پوچھنے والا نہ ہو۔جو پیسے ہسپتالوں کو دیے جاتے ہیں ان لوگوں کا فرض ہے کہ وہ اس کو عوام پر خرچ کریں اور ادویات فراہم کریں۔سوشل میڈیا پر جھوٹ کی فیکٹری چلائی جاتی ہے اورلوگ کاپی پیسٹ کرنے لگ جاتے ہیں۔

متعلقہ خبریں۔

Back to top button