پاکستان

انسانی سمگلروں کیساتھ روابط پرایف آئی اے اہلکاروں کے گِردگھیراتنگ

مورخہ 13 اور 14 دسمبر 2024 کی رات یونان کے جزیرے کریٹ پر پیش آنے والے کشتی کے حادثے میں 44 پاکستانیوں کو ریسکیو کیا گیا تھا، کشتی لیبیا کے علاقے تبروک سے یونان جا رہی تھی، 9 پاکستانیوں کی لاشیں اب تک مل چکی ہیں جبکہ دیگر لاپتہ افراد کو مردہ قرار دیا جا چکا ہے۔
یونان کشتی حادثےکی تحقیقات جاری ہیں جن میں انکشاف ہواہے کہ ایف آئی اے کے 18 اہلکاروں کے خلاف انکوائری جاری ہے جن کے انسانی اسمگلروں سے رابطے تھے۔
بتایاگیاہے کہ متاثرہ نوجوانوں کےفیصل آباد ائیرپورٹ سے روانہ ہونے میں ایف آئی اے کے 18 اہلکاروں نے پیسوں کے عوض تعاون کیا۔انکوائری رپورٹ کے مطابق ائیرپورٹ پر تعینات عملے نے انسانی اسمگلروں سےتعاون کرنے کے عوض پیسے لیے، ایف آئی اے عملے نےکانسٹیبل محمد شہزاد کے ذریعے انسانی اسمگلروں سے ڈیل کی، ایف آئی اے عملے نے انسانی اسمگلروں سے فی مسافر کلیئرنس کے عوض 25 ہزار روپے کی ڈیل کی۔ چار نوجوانوں کو ائیرپورٹ سے گزارنے کے عوض ایک لاکھ روپے وصول کیےگئے۔الزامات کی زد میں آنے والے اہلکاروں کو مقدمہ درج کرکےگرفتار کیا گیا ہے۔ادھر ایف آئی اے کے گرفتار اہلکاروں کی درخواست پر اسیشل جج سینٹرل کی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسپیشل کورٹ کے جج نے ایف آئی اے اہلکاروں کی ضمانت کی درخواست کو مؤخر کردیاہے۔اسپیشل کورٹ نے مقدمے کے مدعی کو 15 جنوری کو عدالت میں طلب کرلیاہے۔

متعلقہ خبریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button