یورپین یونین نے پاکستان میں فوجی عدالتوں سے سزاوں کے اعلان پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان عالمی معاہدے آئی سی سی پی آر کا دستخط کنندہ ہے،معاہدے کے تحت پاکستان سول اور سیاسی حقوق کے تحفظ کا پابند ہے،معاہدے کے آرٹیکل 14 کے مطابق ہر شخص کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ سماعت کا حق حاصل ہے۔
ترجمان یورپی یونین کے مطابق ملزم کو مناسب اور موثر قانونی نمائندگی کا بھی حق حاصل ہے،کسی بھی مجرمانہ کیس کا فیصلہ عوامی طور پر سنایا جائے،جی ایس پی پلس کے تحت فائدہ اٹھانے والے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔
ترجمان یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے آئی سی سی پی آر سمیت 27 بین الاقوامی بنیادی معاہدوں کے موثر نفاد پر اتفاق کیا جس کا مقصد جی ایس پی پلس کی حیثیت سے فائدہ اٹھاتے رہنا ہے۔
یاد رہے کہ فوجی عدالتوں کی جانب سے 9مئی میں ملوث 25 مجرموں کو سزائیں سنائی گئی تھیں،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 9مئی 2023 کو قوم نے پُرتشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے،سیاسی بیانیے کی بنیاد پر مسلح افواج کی تنصیبات اور یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی،تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش ہوئی۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کئے گئے،کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیلئے بھجوائے گئے جہاں مناسب قانونی کارروائی کے بعد ان مقدمات کا ٹرائل ہوا۔