خواتین کے حقوق کے حوالے سے”عورت مارچ” ضرور ہوناچاہیے لیکن کچھ چیزوں اورپوسٹرز پر مجھے اعتراضات ہیں۔عظمی بخاری

بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ریپ سے متاثر خواتین منہ چھپاتی پھرتی ہیں اور جس نے ریپ کیا ہوتا ہے دندناتا ہوا پھرتا ہے۔عظمی بخاری
صوبائی وزیر اطلاعت و ثقافت پنجاب عظمی بخاری کی خواتین کے عالمی دن کے موقع پر الحمراہال میں تقریب سے گفتگو
صوبائی وزیر اطلاعت و ثقافت پنجاب عظمی بخاری نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر الحمراہال میں تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے ہر دن ہی خواتین کے حقوق کا دن ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف خواتین اور بچوں پر تشدد کے خلاف عملی طور پراقدامات کرنے میں دن رات سرگرم عمل ہیں۔عظمی بخاری نے کہاکہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ الحمرا ہال میں خواتین کے عالمی دن کو منایا جا رہا ہے۔الحمرا ہال میں خواتین کے حقوق کے متعلق پنجابی ڈرامہ “لپڑ” پیش کیا جائے گا.لپڑپنجابی میں “تھپڑ”کو کہتے ہیں۔اور دوسرا ڈرامہ “شرم دی گل”پیش کیا جارہاہے۔ان ڈراموں میں خواتین پر تشدد کو اجاگر کیا جائے گا۔لپڑ اورشرم دی گل یہ ایسے عنوانات ہیں جن پر ہمارے معاشرے میں بات کرتے ہوئے شرم محسوس کی جاتی ہے۔دراصل ہماری سوسائٹی میں کچھ ایسے موضوعات کا انتخاب کر لیا گیا ہے کہ جن پر بات کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ یہ شرم کی بات ہے۔حالانکہ ایسی موضوعات پربات ہو نی چاہیے ۔اگربات ہوگی توپھر ہی مسائل کا حل نکلے گا۔ان کاکہناتھاکہ ہم بدقسمتی سے اس معاشرے میں رہتے ہیں جہاں پر ریپ سے متاثر خواتین منہ چھپاتی پھرتی ہیں۔اور جس نے ریپ کیا ہوتا ہے وہ معاشرے میں دندناتا ہوا پھرتا ہے۔عظمی بخاری نے کہاکہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے عورت مارچ ضرور ہونے چاہیے لیکن عورت مارچ کی کچھ چیزوں پر مجھے اعتراضات ہیں، چند پوسٹرز ایسے ہیں جو میں کہتی ہوں کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے باقی ان مارچ میں جو خواتین کے حقوق کے حوالے سے باتیں کی جاتی ہیں وہ بالکل درست ہیں۔ان کاکہناتھاکہ سوشل میڈیا ہر جگہ موجود ہے لیکن ہمارے معاشرے کی طرح شتر بے مہار کہیں بھی نہیں ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ اے ائی کے ذریعے کسی کی بھی عزت کو اچھالا جا سکتا ہے بس اللہ تعالی ایسے لوگوں کو ہدایت دے جو یہ کام کرتے ہیں۔ان کاکہناتھاکہ خود میرے گریبان پربھی ہاتھ ڈالا گیا اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو بھی ان کے والد کے سامنے گرفتار کیا گیا تاکہ ان کے والد اس کو توڑا جا سکے لیکن اس کے باوجود نو مئی یا 26 نومبر کی طرح دہشت گردی کسی نے نہیں کی۔