گنڈاپور نے اپنی ایک سالہ کارکردگی پر مشتمل کتاب مجھے بھجوا ئی لیکن اس میں ان کی ”فتوحات لاہور “اور”فتوحات اسلام آباد “کاذکر نہیں ہے۔عظمی بخاری

پنجاب حکومت نے30ارب روپے کی لاگت سے رمضان پیکج دیا ہے ۔اس کے تحت مستحق لوگوں کو ان کے گھر پر پے آرڈر کی صورت میں10ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔80 سستے بازار لگائے گئے ہیں۔وزیر اطلاعات پنجاب
ہماری ہمیشہ روایت رہی ہے کہ رمضان المبارک میں عوام کے لیے سہولتیں پیدا کی جائیں۔اس وقت پنجاب حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پررمضان المبارک پیکیج دو حصوں میں کامیابی سے جاری ہے۔اس کاپہلا حصہ رمضان المبارک کے 80سستے بازار ہیں جو عوام کی سہولت کے لیے پورے پنجاب میں لگائے گئے ہیں۔لاہور میں10رمضان بازار لگائے گئے ہیں۔راولپنڈی میں8بازار،جہلم فیصل آباد اور ننکانہ میں تین تین بازا ر لگائے گئے ہیں۔اسی طرح دیگر بازار تمام اضلا ع میں بھی لگائے گئے ہیں۔ان بازاروں میں معیاری اشیائے خورونوشش سستے داموں مہیا کی جارہی ہیں۔دوسری طرف پنجاب حکومت نے30ارب روپے کی لاگت سے رمضان پیکج دیا ہے ۔اس کے تحت مستحق لوگوں کو ان کے گھر پر پے آرڈر کی صورت میں10ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔18ہزار کے قریب ایسے پوائنٹس بنائے گئے ہیں جہاں سے یہ پے آرڈر کیش کروائے جا سکتے ہیں۔آج6مارچ ہے اورآج کے دن ہی پنجاب کابینہ نے حلف اٹھایا تھا۔اس پورے ایک سال کے اندر میں نے ہمیشہ میڈیا کے سامنے وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی بڑے فخر کے ساتھ پیش کی ہے۔عظمی بخاری نے وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تین دن پہلے مجھے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کی طرف سے ان کی کارکردگی پر مشتمل ایک کتاب ملی ۔میںیہ کتاب دیکھ کر اس نتیجہ پر پہنچی ہوں کہ شاید گنڈاپور صاحب نے خودبھی یہ کتاب نہیں پڑھی۔یا پھر انہوں نے مجھے یہ کتاب بھیج کر بڑی غلطی کر دی ہے۔اس کتاب کے اندر انہوں نے اپنے کارنامے بتائے ہیںلیکن اس کتاب میں انہوں نے جو وفاق پر دو بڑے حملے کیے یاجو پنجاب اور لاہور پرحملے کیے تھے وہ کارنامے اورفتوحات کا ذکر اس کتاب میں شامل نہیں ہیں۔اس کتاب میں ”فتوحات لاہور“یا فتوحات اسلام آباد کا ذکر نہیں ملتا۔