پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں اہم انکشافات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت یا عدالت کے حکم پر انٹرنیٹ بند کیا جاتا ہے، سوشل میڈیا کو بند یا کھولنے کے علاوہ درمیانی راستہ ممکن نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی ان پر غلط کام ثابت کرے تو وہ اگلے دن دفتر آنا چھوڑ دیں گے۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سید امین الحق کی صدارت میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر گفتگو ہوئی۔ کمیٹی چیئرمین نے امید ظاہر کی کہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے بل جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے انٹرنیٹ سروس کی بندش، شہریوں کی نگرانی، اور وی پی این رجسٹریشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے معیشت کو ملین ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ سب میرین کیبلز کی بحالی کے بعد انٹرنیٹ سروس میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیلی کام انفراسٹرکچر پر کوئی حکومتی سرمایہ کاری نہیں کی گئی اور ڈیجیٹل ترقی کے لیے سب میرین کیبلز لانا اور فائبر کیبلز بچھانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔