پاکستان

وفاقی حکومت کی طرف سے ٹی او آرز کی منظوری کا انتظار ہے تاکہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کیے جا سکیں۔وزیراعلی خیبرپختونخواہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کے ہمراہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے دھماکے میں شہید ہونے والے مولانا حامد الحق کے لواحقین سے تعزیت کی اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ وزیر اعلیٰ نے دھماکے سے متاثرہ مسجد کا بھی معائنہ کیا اور واقعے کو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے اور ان کی دینی و سیاسی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی جا رہی ہے، جو اگلے چند روز میں اپنی ابتدائی رپورٹ جاری کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کی نشاندہی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے اور واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دارالعلوم حقانیہ کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی بھرپور مالی مدد کی جائے گی اور خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بحالی کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں عوام اور فورسز کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس لعنت کے خاتمے کے لیے پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پائیدار حل کے لیے مذاکرات اور بات چیت ہی واحد مؤثر ذریعہ ہے، اسی لیے ہم نے اس سلسلے میں افغانستان کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک جرگہ تشکیل دیا ہے۔ مزید پیشرفت کے لیے وفاقی حکومت سے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے، تاکہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کیے جا سکیں۔

متعلقہ خبریں۔

Back to top button