پاکستان

نہروں کے حوالے سے اتفاق رائے کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیاجائے گا۔مصدق ملک

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ مصدق ملک نے 24 اور 25 اپریل 2025 کو کراچی کا دورہ کیا، سندھ کے صوبائی دارالحکومت کے دورے کے دوران انہوں نے مختلف منصوبوں کا دورہ کیا اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کیں جن میں صوبائی وزیر موسمیاتی تبدیلی دوست محمد راھمون اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی شامل تھے۔
شہید بینظیر بھٹو پارک کلفٹن میں اربن فاریسٹ کے دورے کے دوران انہوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وزیر اعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو بحال کرنے کا مشن سونپا ہے۔ انہوں نے عہد کیا کہ وفاقی حکومت گلگت سے انڈس ڈیلٹا تک موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو ختم کرنے کی ذمہ دار ہے اور جھیلوں، سمندروں، جنگلوں اور پہاڑوں میں قدرتی رہائش گاہوں کو بحال کیا جائے گا۔
کاربن کریڈٹ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 10 ممالک 85 فیصد کاربن کے اخراج کے ذمہ دار ہیں اور مختص کوٹے میں 40 فیصد کم کاربن کے اخراج کے باوجود پاکستان ان 5 ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اخراج کے ذمہ دار ممالک کو پائیدار ترقی کے لیے آب و ہوا کے خطرے سے دوچار ممالک کو مالی اعانت فراہم کرنی چاہیے۔ اس حوالے سے انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تمام صوبوں کے اتفاق رائے سے وفاقی حکومت ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایکو فنانسنگ کے منصوبے ترتیب دے گی۔
دریائے سندھ سے نکلنے والی چھ نہروں کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ اس حوالے سے کوئی یکطرفہ فیصلہ نہیں کیا جائے گا اور کوئی بھی منصوبہ باہمی اتفاق رائے کے بغیر وضع نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button